حضرت سید نظام الدین قادری بھکاری
نام و نسب: اسمِ گرامی:سید نظام الدین۔لقب:بھکاری۔والد کاا سمِ گرامی:حضرت علامہ قاری سیدسیف الدین رحمۃ اللہ علیہ۔بھکاری کی وجہِ تسمیہ:آپ علیہ الرحمہ ولایت اور توکل کے اعلیٰ درجہ پر فائز تھے،اسلئے آپ ہر چیز کاسوال اللہ تعالیٰ سے کرتے تھے،اسلئے"بھکاری"لقب مشہورہوا،یعنی رب کا بھکاری۔رسولِ اکرم نوررِ مجسم رحمتِ عالم ﷺ نے ارشادفرمایا: عن أنس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:ليسأل أحدكم ربه حاجته كلها، حتى يسأل شسع نعله إذا انقطع۔(رواہ الترمذی)
ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، رسول اللہ ﷺنےارشاد فرمایا: تم میں سے ہر ایک کو چاہیے کہ وہ اپنی ضرورت کی ہر چیز اپنے رب سے مانگے حتیٰ کہ جب اُس کے جوتے کا تسمہ ٹوٹے تو وہ بھی اُسی سے مانگے۔(مشکوٰۃ المصابیح:2273)۔
تاریخِ ولادت: آپ علیہ الرحمہ 890، کوقصبہ" کا کوری "ضلع لکھنؤ (انڈیا) میں پیدا ہوئے ۔
تحصیلِ علم: آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے والدِ ماجد حضرت سیدنا سیف الدین علیہ الرحمہ اپنے وقت کے بڑے مایہ ناز عالم اور قرا ء تِ سبعہ کے بہت بڑےامام تھے ۔ انہی کی نگرانی میں آپ نے علومِ نقلیہ وعقلیہ اور تفاسیر و تجوید نیز وظائف و اَذکار حاصل کئے۔
بیعت وخلافت: آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو بیعت کا شرف حضرت سیدابراہیم ایرجی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے حاصل تھا اوراُن ہی سے خرقہ خلافت و اجازت حاصل ہوا تھا۔
سیرت وخصائص: آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے متعدد بار حضور سرورِکائنات ﷺ کی زیارت کی اور بارگاہ ِرسالت ﷺسےعظیم بشارتوں سے فیض یاب ہوئے ۔ اکثر مرتبہ سرکار ِغوثیت مآب رضی اللہ تعالی عنہ کی بھی زیارت فرمائی ۔چنانچہ آپ ارشاد فرماتے ہیں :کہ میں اکثر زیارتِ حضرت غوث پاک رضی اللہ تعالی عنہ سے مشرف ہواہوں مگر حضرت غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کو تنہا کبھی بھی نہیں دیکھا بلکہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے ساتھ بانیِ سلسلہ سہروردیہ حضرت شہاب الدین عمر سہر وردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بھی ہوتے ہیں۔
وصال:91برس کی عمر میں بروز جمعۃ المبارک،9/ ذیقعدہ981ھ،بمطابق یکم مارچ /1574کو آپ کا وصال ہوا۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کامزار مبارک قصبہ" کاکوری "کے وسط محلہ" جھنجھری "ضلع لکھنؤ ،صوبہ اترپردیش (انڈیا)میں واقع ہے۔